1 / 26

بی ٹی ڈبلیو سی کا پہلا انٹر سیشنل عمل 2005-2003

بی ٹی ڈبلیو سی کا پہلا انٹر سیشنل عمل 2005-2003. لیکچر نمبر 9. ا۔ خاکہ. - تعارف ۔ سلائیڈ 3-2 - مذاکرت کے پروٹوکول کا انہدام ۔ سلائیڈ 6-4 - انٹر سیشنل عمل ۔ سلائیڈ 9-7 - اجلاس 2003 ۔ سلائیڈ 11-10 - اجلاس 2004 ۔ سلائیڈ 13-12 - اجلاس 2005 ۔ سلائیڈ 20-14. ب- تعارف : ویریکس.

Download Presentation

بی ٹی ڈبلیو سی کا پہلا انٹر سیشنل عمل 2005-2003

An Image/Link below is provided (as is) to download presentation Download Policy: Content on the Website is provided to you AS IS for your information and personal use and may not be sold / licensed / shared on other websites without getting consent from its author. Content is provided to you AS IS for your information and personal use only. Download presentation by click this link. While downloading, if for some reason you are not able to download a presentation, the publisher may have deleted the file from their server. During download, if you can't get a presentation, the file might be deleted by the publisher.

E N D

Presentation Transcript


  1. بی ٹی ڈبلیو سی کا پہلا انٹر سیشنل عمل 2005-2003 لیکچر نمبر 9

  2. ا۔ خاکہ - تعارف ۔ سلائیڈ 3-2 - مذاکرت کے پروٹوکول کا انہدام ۔ سلائیڈ 6-4 - انٹر سیشنل عمل ۔ سلائیڈ 9-7 - اجلاس 2003 ۔ سلائیڈ 11-10 - اجلاس 2004 ۔ سلائیڈ 13-12 - اجلاس 2005 ۔ سلائیڈ 20-14

  3. ب- تعارف : ویریکس - 1991 میں تیسرے جائزہ اجلاس نے سرکاری ماہرین کی تصدیق کا ایک گروہ قائم کیا ( ویریکس) " سائنسی اور تکنیکی نقطہ نظر سے ممکنہ تصدیقی اقدامات کی نشاندہی اور جائزہ لینے کے لئے " - انہوں نے نتیجہ اخذ کیا : " کہ ممکنہ تصدیقی اقدامات جیسا کہ نشاندہی اور جائزہ ہوا تصدیق کے درجے میں اعتماد بڑھانے کی لئے مددگار ہو سکتے ہیں، شفافیت میں اضافہ کے ذریعے ، کہ ریاستی جماعتیں بی ڈبلیو سی کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی تھیں " - یہ محطات نتائج ایک سیاسی بحث کھولنے کے لئے کافی تھے

  4. ج- تعارف : اے ایچ جی - ویریکس کے سائنسی کام کی بنیاد پر ، ایڈہاک گروپ (اے ایچ جی) کے ذریعےسیاسی مذاکرات کا اغاز جنوری 1995 میں ہوا - اے ایچ جی کا اجلاس کو مضبوط کرنے کیلئے بی ڈبلیو سی سے قانونی طور پر لازمی پروٹوکول کے ساتھ گفت و شنید کا کام تھا - گروپ نے ایک پروٹوکول تیار کی جو ایک بین الاقوامی ادارہ کے لیے غور کرتی ہے جو مشکوک سرگرمیوں اور سہولتوں کےچیلنج معائنے کر سکتا ہو - اے ایچ جی پر کافی حد تک مختلف موٴقف تھے

  5. د- مذاکرت کے پروٹوکول کا انہدام: پانچواں جائزہ اجلاس (ا) - اے ایچ جی کے چوبیسویں اجلاس میں امریکا نے کہا کہ: " وسیع تر غور و فکر کے بعد امریکہ نے اختمام کیا کہ موجودہ حکمت ّعملی ۔ ۔ ۔ ۔ ہماری نظر میں اس قابل نہیں ۔ ۔ ۔ حیاتیاتی جنگی اجلاس کی تکمیل کے ساتھ اعتماد کو مضبوط بنانے میں"

  6. ھ - مذاکرت کے پروٹوکول کا انہدام: پانچواں جائزہ اجلاس (ب) - پانچویں جائزہ اجلاس کے موقع پر 2001 میں جب امریکہ نے کہا کہ : ” پروٹوکولز کے ‘نہ ہونے سے بہتر ہے‘ کا وقت گزر گیا۔ ہمارے لئے یہ وقت ہے کہ حیاتیاتی دہشت گردی سے مخاطب ہونے کے لئے سنجیدہ اقدامات پر غور کریں۔ یہ وقت ہے کہ صدیوں پرانی سفارتی جمود کو ایک طرف رکھیں۔ ہم محفوظ نہیں ہوں گے ‘میگینوٹ مسودے ، کی حیاتیاتی جنگی دہشت گردی کی ایک حکمت عملی سے”

  7. و - مذاکرت کے پروٹوکول کا انہدام: پانچواں جائزہ اجلاس جاری (ج) - پانچویں جائزہ اجلاس 2001 کے مندرجہ ذیل معائدہ پر دو طرفہ مذاکرات منعقد کئے گئے - پانچواں جائزہ اجلاس 2002 میں دوبارہ شروع ہوا اور دو طرفہ مذاکرات پر مبنی ریاستی جماعتوں میں اتفاق ہوا : " بیماری کا ہتھیار کے طور پردانستہ استعمال سے لڑنے کی نئی خکمت عملی" ۔ تصدیق کے دور کے لئے بین الاقوامی مذاکرات کی بجائے، قومی عملدرامد پر توجہ مرکوز ہو گئی

  8. ز- بین الصوبائی عمل (ا) - پانچواں جائزہ اجلاس ہر سال ایک ہفتہ کے دورانیہ کے تین سالانہ اجلاس 2003 سے منعقد کرانے کا طے کرتا ہے چھٹے جائزہ اجلاس تک مندرجہ ذیل پیش ناموں پر : - " ا ۔ اجلاس میں پہلے سے طے شدہ ممانعتوں کی عمل درآمد کے لئے ضروری قومی اقدامات کا اختیار کرنا، بشمول سزا کی قانون سازی کا نفاذ؛ - ب۔ مرض آور جرثوموں اور ٹاکسن کی حفاظت اور نگرانی کے لئے قومی میکانیہ قائم اور برقرار رکھنا

  9. ح- بین الصوبائی عمل (ب) - ج۔ بین الاقوامی صلاحیتوں کا بڑھانا جواب دینے کے لئے ، حیاتیاتی یا ٹاکسن ہتھیاروں یا مشکوک بیماری کے پھوٹنے کی تحقیق اور اثرات کم کرنے کے مبینہ استعمال کے معاملات کا - د۔ قومی اور بین الاقوامی اِدارتی کوششوں اور موجودہ میکانیہ کا مضبوط کرنا اور وسعت دینا، انسانوں، جانوروں اور پودوں کو متاثر کرنے والے وبائی امراض کی نگرانی, گرفت، تشخيص اور جنگ کے لئے - ھ ۔ جز ، اعلان، اور سائنس دانوں کے لئے ضابطہ اخلاق کا اپنانا "

  10. ط - بین الصوبائی عمل (ج) - حیاتیاتی ہتھیاروں کے اجلاس کے پروٹوکول پر متفق ہونے کی ناکامی پر کئی ریاستیں مایوس تھیں - تاہم دوسرے مثبت، اس نئی حکمت عملی کو پہچانے ، ” مختلف خاصیت کےنتیجے کی فراہمی کے لئے ” - سائنسٹیفک برادری کے لئے قومی مرکوز حکمت عملی زیادہ اہم ہے

  11. ی - بی ٹی ڈبلیو سی 2003 اجلاس (ا) - 2003 میں ریاستی جماعتیں دو مرتبہ ملیں، ”مشترکہ فہم اور موثر کارروائی پر گفتگو اور فروغ کے لئے ” ، کاروائی نامہ شق ایک اور دو - " ریاستی جماعتیں متفق ہوئیں ۔ ۔ ۔ ۔ مندرجہ ذیل کی قدر پر: جائزہ لینے کے لئے، اور جہاں ضروری ہو، قانون سازی یا قومی قانونی کو جدید بنانا، بشمول ریگولیٹری اور سزا کے، اقدامات جو اجلاس کی رکاوٹوں کا موثر عمل درآمد یقینی بنائیں ، اور جو مرض آور اور ٹاکسنز کی حفاظت کو برھاتی ہیں ۔"

  12. ک - بی ٹی ڈبلیو سی 2003 اجلاس (ب) - " ریاستی جماعتیں متفق ہوئیں ۔ ۔ ۔ ۔ مندرجہ ذیل کی قدر پر: جامع اور ٹھوس قومی اقدامات کی مرض آور جرثوموں کے مجموعہ کے تحفظ اور پر امن مقاصد کے لئے اس کے استعمال پر قابو پانے کی ضرورت ہے ۔ بائیو سیکیورٹی کے اقدامات اور طریقوں کی خوبی کی ایک عام شناخت تھی ، جو یقینی بنائے گی کہ ایسا خطرناک سامان افراد کی پہنچ میں نہ ہو جو ہو سکتا ہے یا ان کا غلط استعمال کریں کنونشن کے مقاصد کے برعکس"

  13. ل - بی ٹی ڈبلیو سی 2004 اجلاس (ا) - 2004 میں ریاستی جماعتیں دو مرتبہ ملیں، ”مشترکہ فہم اور موثر کارروائی پر گفتگو اور فروغ کے لئے ” ، کاروائی نامہ شق تین اور چار پر - ریاستی جماعتوں نے پہچانا کہ : " قومی اور بین الاقوامی نگرانی, گرفت، تشخيص اور وبائی امراض سے مقابلے کو مضبوط کرنا اور وسعت دینا، اجلاس کے اعتراض اور مقصد کی حمایت کر سکتے ہیں" - "سائنسی اور وٹیکنالوجیکل پیش رفت میں قابلیت ہے کہ معنی خیز انداز سے بیماری کی کڑی نگرانی اور ردعمل کو بہتر بنائیں"

  14. م - بی ٹی ڈبلیو سی 2004 اجلاس (ب) - ریاستی جماعتیں متفق ہیں اس قدر پر ”متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کی نگرانی, گرفت، تشخيص اور وبائی امراض سے مقابلہ کے لئے موجودہ جال کی حمایت” - ”بہتر بنانا، جہاں تک ممکن ہو سکے، قومی اور علاقائی مرض کی نگرانی کی صلاحیتوں کو” ”مدد کےلئے اپنی قومی صلاحتوں کے فروغ کو جاری رکھنا ، تحقیقات اور کمی کرتا ہے ( بیماریوں کے پھوٹنے میں)”

  15. ن - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس (ا) - 2005 میں ریاستی جماعتوں کی دو مرتبہ ملاقات ہوئی، ” گفتگو اور مشترکہ فہم کے فروغ اور موثر کارروائی کے لئے ” سائنس دانوں کے ضابطہ اخلاق پر - تئیس سائنٹیفک, پیشہ وارانہ, ادبی اور صنعتی اداروں نے ماہرین کے اجلاس میں شرکت کی - 280 سے زائد سائنٹیفک اور دیگر ماہرین نے دارالخلافوں اور بین الاقوامی ایجنسیوں سے اس اجلاس میں شرکت کی - سائنس دانوں کی زیادہ شرکت کیونکہ مرکوز توجہ تھی سائنس دانوں کے لئے ضابطہ پر

  16. س - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس (ب) - ”بہت سے ماہرین سائنٹیفک برادری اور بڑے پیمانے پر عوام کے درمیان حیاتیاتی ہتھیاروں کے مسئلے پر آگاہی بڑھانے اور تعلیم میں اضافہ کرنے پر متفق تھے ” - دوسرے مسائل میں شامل کیا کوئی بھی ہو سکتی ہے "ایک چھاننا تمام فکر" ضابطہ کی حکمت عملی - تعریفی مسائل، کسی کےلئے یہ ایک قانونی واجب نقطہ ہے دیگر ایک تفصیلی رہنُما اصول طے کرتے ہیں اور دیگر ایک اخلاقی ضابطہ - مصنّفی، اعلان اور مقصد کے مسائل

  17. ع - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس (ج) - " ۔ ۔ ۔ ریاستی جماعتوں نے پہچانا کہ: ضابطہ اخلاق، رضاکارانہ طور پر اختیار کیا گیا، اجلاس سے متعلقہ شعبوں میں سائنس دانوں کے لئے اجلاس کے نقطہ اور مقصد کی حمایت کر سکتے ہیں ایک موئثر اور اہم حصہ داری بناتے ہوئے، قومی قانون سازی سمیت دیگر اقدامات کی طرح ، حیاتیاتی اور ٹاکسن ہتھیاروں کے روپ میں موجودہ اور آنے والے خطرات سے جنگ کرنا، اجلاس کا شعور بھی بڑھاتے ہوئے ، اور متعلقہ کرداروں کی مدد کرتے ہوئے ان کی قانونی، ریگولیٹری اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور اخلاقی اصولوں کا پورا کرنے میں؛"

  18. ف - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس (د) - " ۔ ۔ ۔ سائنس صرف پرامن مقاصد کے لئے استعمال کی جانی چاہیے لیکن اس میں اس طریقے سے غلط استعمال ہونے کی صلاحیت ہے جو کہ اجلاس میں ممنوعہ ہیں، اور اسی لئے ضابطہ اخلاق کو درکار اور قابل ذکر متعلقہ کردار کو ضرورت ہے اجزاء کی سمجھ ، مقصد اور ان کی سرگرمیوں کے بہ طرز معقول نتائج کی ایک واضح افہام و تفہیم ، اور اجلاس میں شامل ذمہ داریوں کو تسلیم کرنے کی ضرورت"

  19. ص - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس: آئی اے پی بائیو سیکیورٹی پر بیان (ھ) " ا ۔ شعور۔ سائنسدانوں کی ذمہ داری ہے کہ غلطی نہ کریں۔ انھیں ہمیشہ اپنی سرگرمیوں کے نتائج پر غور کرنا چاہیے ۔ وہ اس لئے: - ممکنہ نتائج ہمیشہ ذہن میں رکھیں - بالامکان خطرناک - ان کی تحقیق اور جاننا کہ انفرادی اچھا عمل اپنی سائنسی کوششوں کے ممکنہ غلط استعمال کو نظر انداز کرنے کا جواز نہیں - تحقیق سے انکار جسکے آدم ذاد کے لئے صرف نقصاندہ ںتائج ہوں۔"

  20. ق- بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس: آئی اے پی بائیو سیکیورٹی پر بیان (و) " ب - تحفظ اور سلامتی ۔ سائنس دان جو ایجنٹس کے ساتھ کام کرتے ہیں جیسا کہ مرض آور مجسومے اور خطرناک ٹاکسنز ذمہ داری ہے کہ اچھے , محفوظ اور پراعتماد لیبارٹری طریقوں کو استعمال کریں ، قانون کے مطابق یا عام پریکٹس کی طرح ج - تعلیم اور معلومات۔ سائنس دانوں کو علم ہونا چاہئے، قومی اور بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی اطلاع پھیلانے اور بتانے کا، اور پالیسیوں اور اصولوں کا جنکا مقصد حیاتیاتی تحقیق کے غلط استعمال کی روک تھام ہے"

  21. ر - بی ٹی ڈبلیو سی 2005 اجلاس: آئی اے پی بائیو سیکیورٹی پر بیان (ز) " د - احتساب ۔ جو سائنس دان ان سرگرمیوں سے آگاہ ہو جاتے ہیں جو حیاتیاتی اور سمیاتی ہتھیاروں کے اجلاس یا بین الاقوامی دستوری قانون کی خلاف ورزی کرتی ہیں اپنے تحفظات بلند کرنے چا ئیں مناسب لوگوں ، حکام اور اداروں کے ساتھ ھ - نگرانی ۔ تحقیق یا منصوبوں کے جانچنے یا مطبوعات کےلئے نگرانی کی ذمہ داری والے سائنس دان کو وابستگی کو فروغ دینا چاہیے ان اصولوں پر ان کی طرف سے اس سلسلے میں جس کا کنٹرول، نگرانی یا ارتقا اور مشعل راہ کا کردار ہے "

  22. نمونہ سوالات ا- تحقیق کی ایک مثال کے بارے میں سوچیں جو آپ کے ادارے میں کی جا رہی ہو جو کہ غلط استعمال کی جاسکے ? اس تحقیق کو بیان کریں اور آپ کے خیال میں اس بارے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ ب- حیاتیاتی سائنسدان کس حد تک اپنی تحقیق کے ذمہ دار ہوتے ہیں ? بحث کریں۔ ج- حیاتیاتی اور سمیاتی ہتھیاروں کا اجلاس آپ کے ملک میں کیسے عملدرآمد کیا گیا، خاص طور پر آپ کے ملک کے کون سے برآمدی قابو ، قومی قانون سازی ، حیاتیاتی تحفظ/حیاتیاتی حفاظت کے قوانین ہیں۔ ? د- اکادمیات کے مابین پینل کے ضابطہ قانون ”حیاتیاتی تحفظ پر بیان ” سے آپ متفق ہیں۔ کیا آپ کی قومی سائنس کی اکادمی اس ضابطہ قانون کی تصدیق کرتی ہے ۔

  23. References (Slide 2) VEREX (2003) “Summary Report”, BWC/CONF.III/VEREX/8, 24 September 1993, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/verex/docs/final_dec/verex%20final%20declaration.pdf Littlewood, J. (2005) The Biological Weapons Convention: A Failed Revolution. Aldershot: Ashgate Publishing (Slide 3) Dando, M. (2002) Preventing Biological Warfare – The Failure of American Leadership, (Global Issues Series) Palgrave Macmillan: Basingstoke Littlewood, J. (2005) The Biological Weapons Convention: A Failed Revolution. Aldershot: Ashgate Publishing

  24. (Slide 4) Mahley, D. [US] (2001) “Statement by the United States to the ad hoc group of biological weapons convention states parties” Geneva, Switzerland July 25, 2001. http://www.usmission.ch/press2001/0725mahley.htm (Slide 5) Pearson. G. S, Dando. M. R & Sims. N. A (2002) “The US Statement at the Fifth Review Conference: Compounding the Error in Rejecting the Composite Protocol” Strengthening the Biological Weapons Convention, Review Conference Paper No 4. http://www.brad.ac.uk/acad/sbtwc/briefing/RCP_4.pdf (Slide 6 - 8) United Nations (2002) “Final Document” BWC/CONF.V/17, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/rev_cons/5rc/docs/rev_con_docs/i_docs/BWCCONF.V-17-(final_doc).pdf (Slide 9) UNOG (2002) “Biological Weapons Conference Reaches Agreement on Future Work”, Press Release DC/2848, 15/11/2002. http://www.opbw.org/rev_cons/5rc/docs/press_releases/5rcpress-021115b.pdf

  25. (Slide 10 and 11) United Nations (2003) “Report of the Meeting of States Parties” BWC/MSP/2003/4 (Vol. I), 26 November 2003, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/new_process/msp2003/BWC_MSP_2003_4_Vol.1_E.pdf (Slide 12 and 13) United Nations (2004) “Report of the Meeting of States Parties”, BWC/MSP/2004/3, 14 December 2004, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/new_process/msp2004/BWC_MSP_2004_3_E.pdf (Slide 14) Dando. M. R & Revill. J (2005) “Raising Awareness; A Hippocratic Oath for the life sciences”, ‘Bradford Briefing Paper’ no.18. University of Bradford, Peace Studies Department. Available from: http://www.brad.ac.uk/acad/sbtwc/ Rappert B (2004) “Towards a Life Sciences Code: Countering the Threats from Biological Weapons” Bradford Briefing Papers (2nd series) No. 13. http://www.bradford.ac.uk/acad/sbtwc/briefing/BP_13_2ndseries.pdf

  26. (Slide 15) UNOG (2005) “Biological Weapons Conference Reaches Agreement on Future Work”, Press Release DC/2973, 24/6/2005. Available from http://www.un.org/News/Press/docs/2005/dc2973.doc.htm United Nations (2005) “Report of the Meeting of States Parties”, BWC/MSP/2005/3, 14 December 2005, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/new_process/msp2005/BWC_MSP_2005_3_E.pdf (Slide 16 and 17) United Nations (2005) “Report of the Meeting of Experts”, BWC/MSP/2005/MX/3, 5 August 2005, Geneva: United Nations. Available from http://www.opbw.org/new_process/mx2005_finalreport.htm (Slide 18-20) InterAcademy Panel (2005) “Statement on Biosecurity”, Available from http://www.google.com/url?q=http://www.interacademies.net/%3Fid%3D5405&ei=mhSQSanrE4iyjAfTpazECg&sa=X&oi=spellmeleon_result&resnum=1&ct=result&cd=1&usg=AFQjCNEcqxKn3je-MvFsCzTMsEXAjjWzog

More Related