1 / 24

دوہرے استعمال کے حیاتی اخلاقیات کی نشونما

دوہرے استعمال کے حیاتی اخلاقیات کی نشونما. لیکچر نمبر 13. ا۔ خاکہ. - دوہرا استعمال ایک اخلاقی مسئلہ کے طور پر _ سلائیڈ 3-2 - دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض _ سلائیڈ 9-4 - مراعات اور خطرہ کے تجزیئے میں تنائو _ سلائیڈ 12-10 - حفاظتی اصول _ سلائیڈ 16-13

abra
Download Presentation

دوہرے استعمال کے حیاتی اخلاقیات کی نشونما

An Image/Link below is provided (as is) to download presentation Download Policy: Content on the Website is provided to you AS IS for your information and personal use and may not be sold / licensed / shared on other websites without getting consent from its author. Content is provided to you AS IS for your information and personal use only. Download presentation by click this link. While downloading, if for some reason you are not able to download a presentation, the publisher may have deleted the file from their server. During download, if you can't get a presentation, the file might be deleted by the publisher.

E N D

Presentation Transcript


  1. دوہرے استعمال کے حیاتی اخلاقیات کی نشونما لیکچر نمبر 13

  2. ا۔ خاکہ - دوہرا استعمال ایک اخلاقی مسئلہ کے طور پر _ سلائیڈ 3-2 - دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض _ سلائیڈ 9-4 - مراعات اور خطرہ کے تجزیئے میں تنائو _ سلائیڈ 12-10 - حفاظتی اصول _ سلائیڈ 16-13 - سائنسی اشاعت اور تحفظ پر بیان _ سلائیڈ 18-17 - دوہرا استعمال کے مسائل کے لئے فیصلہ سازی _ سلائیڈ 20-19

  3. ب- دوہرا استعمال اخلاقی مسئلہ کے طور پر (ا) دوہرے استعمال کا مسئلہ حیاتیاتی اور دیگر سائنسز میں تحقیق کے حوالے سے اس حقیقت کے نتیجے میں اٹھتا کہ سائنسی تحقیق کا ایک اور وہی جُز بعض اوقات اچھے اور برے استعمال کیلئے قابلیت رکھتا یے

  4. ج- دوہرا استعمال اخلاقی مسئلہ کے طور پر (ب) دوہرا استعمال اخلاقی سوال اٹھاتا ہے: کیا ہمیں ایجنٹ کو اخلاقی طور پر ذمہ دار رکھنا چاہئیے ایک عمل کے نتائج کیلئے جب یہ نتائج جان بوجھ کر نہیں تھے اور تھے، کچھ معاملات میں، ایجنٹ کے اختیار سے باہر? یہ پوچھتا ہے کہ کیا ایک شخص اخلاقی طور پر پابند ہے مستقبل کے ناپسندیدہ نتائج کو روکنے کے حفاظتی پیش بند لینے کا

  5. د- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (ا) - حیاتی اخلاقیاتی اصول کے غیر مُضرَت (کوئی برائی نہ کرنے کی ذمہ داری) کی ایک با اثر تعریف کہتی ہے کہ برائی نہ کرنا نہ صرف دانستہ عوامل کو شامل کرتا ہے بلکہ برائی کے خطرات بھی عائد کرتا ہے - افراد کو نقصان دے سکتے ہیں یا دوسرے شخص کو خطرے میں ڑال سکتے ہیں خطرناک ارادے کے بغیر - اور قطعً، اخلاقی طور پر ذمہ دار رہیں ایسا کرنے کیلئے

  6. ھ- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (ب) - اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کے اندر - اپنی پیشہ ورانہ گنجائش اور صلاحیت کے ساتھ - معقُول طور پر نظر آنے والا خطرہ - فوائد سے نسبتاً زیادہ - دوسرے ذرائع سے زیادہ آسانی سے نہ حاصل ہونا برائی روکنے کی ذمہ داری کیلئے 5 اصول۔ برائی روکنے کیلئے محققین کو جدوجہد کرنا چاہیے، وہ یہ ہیں:

  7. و- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (ج) - حیاتیاتی دھشت گردی روکنے - حیاتیاتی حملوں کی جوابی کاروائی میں مصروفیت - ان کی تحقیق کی منفی مضمرات پر غور - حساس معلومات نہ شائع یا شرکت کرنے - خطرناک سامان کی نگررانی اور محدود رسائی - تشویش کی سرگرمیوں کی رپورٹ مصنفوں نے مندرجہ کیلئے اخلاقی ذمہ داریاں تجویز کیں:

  8. ز- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (د) مصنفوں نے نتیجہ نکالا کہ: "ذیادہ مناسب ذمہ داریاں ہیں فرائص اپنی تحقیق کے مضمر منفی اثرات پر توجہ دینا، حساس مواد تک رسائی کا تحفظ، ٹیکنالوجی اور علم اور تشویش کی سرگرمیوں کی رپورٹ، اس لئے، ذمہ داری میں شامل ہیں نظر آنے والے اور ذیادہ ممکنہ خطرے کے روکنے سے متعلق فرائض"

  9. ح- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (ھ) ” یہاں سوال یہ نہیں ہے کہ ایک سائنس دان کس حد تک ذمہ دار ہے اس کے عمل کے مطلوبہ اثرات کیلئے ، بلکہ وہ کتنا ذمہ دار ہے اسکی تحقیق کے نظر آنے والے اثرات کیلئے ، اسکی روک تھام کیلئے اور مخصوص نتائج کی پیش گوئی کے اثر کیلئے بھی”

  10. ط- دوہرے استعمال کی سائنس کے ساتھ وابستہ فرائض (و) - ایک مخصوص قسم کی تحقیق نہ کی جائے - دوہرے استعمال کی عمل درآمد پر طریقے سے انداذہ لگائیں اس سے پیدا شدہ خطرات کے انتباہ کیلئے - حکومتی اداروں کو ان خطرات کے بارے میں آگاہ کریں - نتائج کی کھلم کھلا اشاعت نہ کریں، بلکہ خطرناک سائنسی علم کو خفیہ رکھیں یہ مصنف عام فرض تجویز کرتا ہے دوہرے استعمال میں حصہ داری نہ کرنے کا جو کہ نقصان دہ ہے اور، جہاں تک ممکن ہو ، روکنے کی مدد کی جائے۔ یہ مذید مخصوص ذمہ داریوں کے رہنمائی کرتا ہے جس میں شامل:

  11. ی- مراعات اور خطرہ کے تجزیئے میں تنائو (ا) خطرے میں ہے تعلیمی آذادی کے حقوق اور سائنسی پیش رفت برخلاف عوامی حقوق کہ تحقیق کے خطرے میں نہ ڈالا جائے جسکا مطلب ہے ان کی مدد

  12. ک- مراعات اور خطرہ کے تجزیئے میں تنائو (ب) اخلاقیات ہم سےتوقع کرتے ہیں حقوق اور ذمہ داریوں میں توازن کو جاننا حیاتیاتی سائنس میں دوہرے استعمال کی تحقیق کے اخلاقی جائزے اصل اور ممکنہ فائدوں اور خطرات کی تعداد کا تعین تلاش کریں گے، اور اصل اور ممکنہ ان فائدوں اور خطرات کے وصول کنندہ / حامل

  13. ل- مراعات اور خطرہ کے تجزیئے میں تنائو (ج) "ایک عام فہم یہ ہے کہ سودے بازی کر نےکی ضرورت ہوتی ہے حقوق کے پھیلانے کے درمیان اور سائنسی پیش رفت ایک طرف، اور تحفظ/ عوامی صحت کی ضروریات دوسری طرف ۔ اس پر، ہمیں بعص اوقات چھوٹی سی قربانی دینے کیلئے خوشی سے تیار رہنا چاہیے عوامی صحت کے راستے میں اور/یا تحفظ جب یہ ضروری ہو عظیم فائدے حاصل کرنے کیلئے سائنس کی پیش رفت کے حوالے سے؛ ہمیں بعص اوقات بہت چھوٹی سی قربانی دینے کیلئے خوشی سے تیار رہنا چاہیے سائنس کی پیش رفت کے حوالے سے جب یہ ضروری ہو عظیم فائدے حاصل کرنے کیلئے عوامی صحت اور/یا تحفظ کے حوالے سے”

  14. م- حفاظتی اصول (ا) حفاظتی اصول (پی پی) ایک اصول مرتب کرتے ہیں فیصلہ سازی کیلئے جو ان معاملات پر لاگو کئے جاتے ہیں جہاں ایک نا معلوم کیفیت کے ساتھ سنگین نقصان دِہ اثرات واقع ہو سکتے ہیں۔ پی پی کا ایک اہم پیغام ہے کہ ‘بعض موقعوں پر ممکنہ خطرہ کے خلاف اقدامات لینے چاہیں اگر اس خطرے کے وجود کے برتاؤ کیلئے سائنسی حقیقت کے طور پر موجود ثبوت کافی نہ ہوں ‘

  15. ن- حفاظتی اصول (ب) بہت سے بائیو سیکیورٹی کے ضابطہ اخلاق میں حفاظتی اصول لاگو ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر، "حیاتیاتی سائنسز کے کسی بھی شعبے سے منسلک تمام افراد اور ادارے لازمی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔تلاش کریں دوہرے استعمال کے پھیلاؤ روکنے کی معلومات اور علم ان سے جو انھیں جاننا چاہتے ہیں ایسے معاملات میں جہاں یقین کرنے کیلئے مناسب بنیادیں ہوں کہ معلومات اور علم تیزی سے غلط استعمال ہو سکے گا حیاتیاتی دھشت گردی یا حیاتیاتی جنگ کے ذریعے"

  16. س- حفاظتی اصول (ج) چار اہم تصوّراتی حدود ابعاد ہیں جو عام طور پر حفاظتی اصول کی مختلف قسموں میں واقع ہوتے ہیں: تخویف، بے یقینی، ہدایت اور عمل تاکہ: ”اگر (1) ایک خطرہ ہو، جو کہ (2) غیر یقینی ہو، پھر کسی قسم کا (3) عمل (4) لازمی ہے”

  17. ع- حفاظتی اصول (د) مصنفوں نے دوہرے استعمال کے لئے حفاظتی اصول تجویز کئے ہیں: "جب اور جہاں سنگین اور قابل اعتماد تشویش موجود ہو جو جائز طَور پَر مطلوب حیاتیاتی سازو سامان، ٹیکنالوجی اور علم حیاتیاتی سائنس میں نقصان کے خطرات دیکھا تی ہے انسانی صحت اور تحفظ کو ، سائنسی برادری فروغ، عمل درآمد کیلئے ممنون ہے اور تشویش کیلئے حفاظتی اقدامات کے لئے وابسطہ"

  18. ف- سائنسی اشاعت اور تحفظ پر بیان (ا) "ہم نے جانا کہ اس موقع پر مدیر اخذ کرسکتا ہے کہ اشاعت کا ممکنہ خطرہ ممکنہ مُعاشرتی فائدوں سے زیادہ اہم ہو ۔ ایسے حالات میں ، اشاعت میں تبدیلی کرنی چاہیے یا شائع نہ کی جائے۔ رسائل اور سائنٹیفک تنظیمیں تحقیق کے نتائج بیان کر نے کیلئے تفتیش کرنے والوں کی حوصلہ افزائی میں ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ایسے طریقوں سے جو عوامی فلاح کو بڑھا دیں اور غلط استعمال کے خطرے کو کم کر دیں"

  19. ص- سائنسی اشاعت اور تحفظ پر بیان (ب) "بیان دعوی کرتا ہے کہ مدیر بعض اوقات احتسابی فیصلے کر سکتا ہے، لیکن یہ سوچنے کیلئے کوئی وجوہات نہیں دیتے کہ مدیروں ، یا عام طور پر سائنٹیفک طبقہ، اس مسئلے کیلئے، خاص طور پر اہل ہیں سیکیورٹی کے خدشات جاننے کیلئے۔ ایک اہم سوال کہ کس حد تک تشویش کو بڑھایا جاسکتا ہے جسمیں حکومت، حیاتیاتی اخلاقدان اور/یا سیکیورٹی والے گروہ سائنٹیفک احتساب میں شامل کئے جائیں"

  20. ق- دوہرا استعمال کے مسائل کے لئے فیصلہ ساز (ا) - انفرادی سائنس دانوں کی مکمل خود مختاری - ادارتی نظم و ضبط - اداروں اور حکومت کا باہم اختیار - ایک آزاد اختیار - مکمل حکومتی قابو

  21. ر- دوہرا استعمال کے مسائل کے لئے فیصلہ ساز (ب) بہت سے حیاتیاتی اخلاقدان یقین رکھتے ہیں کہ صرف مخلوط اختیار جو سائنسی گروہوں نے حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر تشکیل دیا ہو دوہرے استعمال کے مسائل کو مخاطب کر سکتا ہے۔ فیصلہ کرنا کہ کون ذمہ دار ہے کسی ایک معاملے میں ”حقائق سے منحصر ” ہو گا

  22. نمونہ سوالات ا- دوہرا استعمال کیوں ایک اخلاقی مسئلہ ہے? ب- کون سی اخلاقی پابندیاں ہیں جو دوہرے استعمال میں کام کرنے والے سائنسدانوں کے لئے اخلاقیت تجویز کرتی یے? کیا آپ ان سے متفق ہیں اور کیوں/ کیوں نہیں? ج- کون سا احطتیاطی اصول ہے اور اس کی دوہرے استعمال سے کیا مطابقت ہے? د- دوہرے استعمال کے حوالے سے اخلاقی فیصلہ سازی کے لئے کون سے انتخاب ہیں? اور آپ کے خیال میں کون سا انتخاب بہتر ہے?

  23. References (Slide 2) Miller, M., and Selgelid, M. (2007) Ethical and Philosophical Consideration of the Dual-Use Dilemma in the Biological Sciences, Science and Engineering Ethics 13(4). 523-580. Available from http://www.springerlink.com/content/n514272v537582vv/ (Slide 3) Kelley, M. (2006) Infectious Diseases Research and Dual-Use Risk, Virtual Mentor 8(4). 230-234. Available from http://virtualmentor.ama-assn.org/2006/04/pfor1-0604.html (Slide 5) Kuhlau, F., Eriksson, S., Evers, K., and Hoglund, A. (2008) Taking Due Care: Moral Obligations in Dual Use Research, Bioethics 22(9) 477-487. Available from http://www3.interscience.wiley.com/journal/121452418/abstract (Slide 8) Dando, M. R. (2009) ‘Bioethicists Enter the Dual-Use Debate’, Bulletin of Atomic Scientists 20 April. Available from http://www.thebulletin.org/webedition/columnists/malcolmdando/bioethicists-enter-the-dual-use-debate

  24. Ehni, H-J. (2008). Dual Use and the Ethical Responsibility of Scientists Archivum Immunologiae et Therapiae Experimentalis 56(3) 147-152. Available from http://www.springerlink.com/content/vh61601545017112/ (Slide 13) Kuhlau, F., Hoglund, A., Evers, K., and Eriksson, S. (2009) A Precautionary Principle for Dual Use Research in the Life Sciences, Bioethics, [Early View] Available from http://www3.interscience.wiley.com/journal/122499297/abstract (Slide 14) Somerville, M. A., and Atlas, R. A. (2005) Ethics: A Weapon to Counter Bioterrorism, Science 307(5717) 1881-1882. Available from http://www.sciencemag.org/cgi/content/short/307/5717/1881 (Slide 17) Journal Editors and Authors Group. (2003) Uncensored Exchange of Scientific Results, PNAS 100(4) 1463-1464. Available from http://www.pnas.org/content/100/4/1464.full

More Related